نارویجن پارلیمنٹ میں اس بات کی تجویز پیش کی گئی ہے مارکیٹوں میں بکنے والے لباس تیاری کے جن مراحل سے گزرتے ہیں ان کے بارے میں صارفین کو اخلاقی معلومات دی جائیں تاکہ صارفین ان کی بنیا د پر لباس کا انتخاب کریں۔ اخبار آفتن پوستن کے مطابق ۔فیملی اینڈ کلچر کے پہلے ڈپٹی ہیڈ گائر یورگن Geir J248rgen Bekkevold کے مطابق صارفین کواس بارے میں پہلے ہی معلومات ہیں تاہم اس سلسلے میں مزید معلومات دی جائے گی۔اس کا مقصد یہ ہے کہ اب پارلیمنٹ کی مختلف پارٹیاں مل کر ایک نیا قانون مرتب کریں۔ اس نئے قانون کا مقصد یہ ہو گا کہ صارفین کو ان پراڈکٹس کی تیاری کے مراحل کے بارے میں شفاف معلومات مہیاء کی جائیں تاکہ صارفین ایسے علاقوں اور کمپنیوں کے تیار کردہ لباس نہ خریدیں۔جن کمپنیوں میں مزدوروں کو کم معاوضہ دیا جاتا ہو۔ ذیادہ اوور ٹائم پرآاورعدم تحفظ کے ماحول ہو اور جہاں لیبریونین کے لیے کوئی عزت نہ ہو کے لباس خریدنے سے گریز کریں۔
اس سلسلے میں لیبر پارٹی اور پراگرس پارٹی نے کچھ تفتیشی مراحل پر تعاون کی حامی بھری ہے تا ہم کچھ نکات پر رضامندی ظاہر نہیں کی۔جبکہ آئی بی تھامسن نے پراگرس پارٹی کے تعاون کی یقین دہانی کی ہے۔
انکا کہنا ہے کہ ایسے قانون کو ضرور لاگو کرنا چاہیے تاکہ کمپنیوں کے مسابقت کی دوڑ میں منصفانہ کمپنیوں کو پہچانا جا سکے۔
NTB/UFN