اس سال نارویجن پناہ گزین کیمپوں سے اٹھارہ بچے لا پتہ ہونے کی اطلاع ملی ہے۔یہ نہائیت افسوس کی بات ہے کہ ان بچوں کی بازیابی کیلیے کوئی کوشش نہیں کی گئی۔یہ بات بچوں کے تحفظ کی تنظیم کے مینیجر کیرولین نے مقامی نارویجن اخبار کنٹری سے ایک گفتگو کے دوران کہی۔اس سال پچھلے سال کے مقابلے میں چھہترفیصد کم افراد نے پناہ کی درخواستیں دیں
اخبار سے بات کرتے ہوئے Karoline Steen Nylander نی لینڈ نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لا پتہ ہونے والے بچوں کو بردہ فروش انسانی اسمگلنگ اورمنشیات دوسرے غیر اخلاقی جرائم میں استعمال کرنے کے لیے اغواء کر کے لے گئے ہوں گے۔
جبکہ جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے اسٹیٹ سیکرٹریVidar Brein-Karlsen کا کہنا ہے کہ پچھلے موسم سرماء سے محکمہء امیگریشن گم ہونے والے بچوں کے کیس کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
NTB/UFN