رائن ائیر فضائی کمپنی نے رگے ائیر پورٹ کو چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔یہ بارت رگے ائیر پورٹ پر اس کمپنی کے کنٹرولر سوائن نے اے بی سی نیوز سے گفتگو کے دوران بتائی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ بد قسمتی سے ہمیں اس ائیر پورٹ کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم کرنا پڑے گا۔
نئی ائیر کرافٹ فیس کا مطلب ہے کہ رائن ائیر اس سال نومبر میں اپنا معاہدہ ختم کر دے گی۔اس وقت رگے کے ائیر پورٹ پر رائن ائیر کی کل فلائٹس کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ رائن ائیر کی رگے ائیر پورٹ پر ٹریفک بند ہونے کا مطلب ہے کہ یہاں ڈیڑھ ملین مسافروں کی آمدو رفت گھٹ کر صرف پانچ لاکھ رہ جائے گی۔اب رائن ائیر کی آئرش کمپنی نارویجن ائیر پورٹ اتھارٹیز اور انکی بدلتی ہوئی پالیسیوں سے تنگ آ چکی ہے۔جبکہ رگے ائیر پورٹ کی مینجمنٹ کے مطابق اس کمپنی کی فلائٹس بند ہونے کی وجہ سے یہ ائیر پورٹ بند کرنا پڑے گا۔ رگے سول ائیر پورٹ پر رائن ائیر کے بورڈ چئیر مین سوائنSvein Hurlen کے مطابق رائن ائیر کا ائیر پورٹ گوتھن برگ سٹی میں بنانا یہاں سے پچاس تا ساٹھ ملین تک سستا پڑے گا۔
روزنامہ فرید رکستاد بلاد کے ایک سوال کے جواب میں کہ آیا اس ائیر پورٹ کو بچایا جا سکتا ہے سوائن نے کہا کہ اسے بچانے کے لیے ائیر پورٹ کے مالکان کو کئی ملین کی رقم خرچ کرنا ہو گی ۔اس لیے میرے خیال سے یہ مشکل ہے۔اس نے کہا کہ یہ ائیر پورٹ موسم گرما کے دوران اور نومبر تک معمول کے مطابق ہوائی ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔
NTB/UFN