بھارت میں ایک شادی شدہ نوجوان نے پنکھے سے جھول کر خودکشی کر لی لیکن جاتے جاتے اپنے والدین کے نام ایک ایسا پیغام لکھ گیا کہ پڑھ کر ان کا دکھ اور بھی گہرا ہو گیا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق حیدرآباد کے علاقے شمرپیت میں رہائش پزیر 24 سالہ نوجوان کے اچاری کی شادی دو سال قبل اوشا رانی سے ہوئی تھی اور ان کے ہاں ایک بچی کی پیدائش بھی ہوئی جس کی عمر ایک سال ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے سے اچاری پریشان تھا لیکن اس کے والدین کو معلوم نہیں تھا کہ اس کی پریشانی کا سبب کیا تھا۔ بدھ کے روز اچاری کے والد ستیانارائن کو بیٹے کی جانب سے ایک ٹیکسٹ میسج ملا جس میں لکھا تھا کہ وہ اپنی زندگی کا خاتمہ کر رہا ہے۔ یہ میسج پڑھ کر ستیانارائن بیٹے کے گھر کی جانب بھاگا لیکن اس کے پہنچنے سے پہلے ہی وہ خودکشی کر چکا تھا۔ نوجوان اچاری کی لاش پنکھے سے جھول رہی تھی اور پاس ہی ایک کاغذ پر تحریرکیا گیا پیغام موجود تھا۔ اس نے خودکشی سے پہلے اپنے والدین کے نام پیغام میں لکھا تھا ”مجھے معاف کر دیجئے گا۔ میں اپنی زندگی میں مکمل طور پر ناکام رہا ، کاش کسی ماں باپ کا بیٹا مجھ جیسا نا ہو۔ میری آخری خواہش یہ ہے کہ میری بیوی اوشا کی شادی ہمارے ہمسائے سری کانت سے کروا دیجئے گا۔ اوشا کے والدین کا اس میں کوئی قصور نہیں اور ناہی اوشا سے کچھ کہیے گا۔ “
مقامی پولیس کے مطابق اچاری کی خودکشی کی وجہ اس کی اہلیہ اوشا اور ہمسائے سری کانت کا معاشقہ ہے جو گزشتہ کچھ عرصے سے جاری تھا۔ اس صورتحال پر وہ بہت پریشان تھا لیکن اس نے اپنی پریشانی کا کسی سے تذکرہ نہیں کیا تھا۔ بالآخر اس نے خودکشی کر کے اپنی زندگی ختم کرنے کو ترجیح دی اور یوں اپنی کمسن بچی کو بھی بے آسرا چھوڑ گیا۔ پولیس نے لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاءکے حوالے کر دی اور اس ضمن میں مزید کوئی کاروائی نہیں کی جا رہی ۔