ناروے کی مختلف کاؤنٹیز میں کئی ملین کراؤن کا بجٹ منظور ہونے کے باوجود مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ وہ مالیاتی بل یں جو کہ کاؤنٹیز کو موصول ہوئے ہیں ۔ان بلوں کی ادائیگی کا کوئی امکان نہ ہونے کے سبب یہ کاؤنٹیز کے نقصان کی مد میں چلے گئے ہیں۔جب کوئی کاؤنٹی سو فیصدکارکردگی دکھاتی ہے اور اسے نقصان ہوتا ہے اس وقت اس نقصان کو پورا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے۔یہ بات میئر Namsos- نامسوس نے ایک اخباری بیان میں کہی۔
اس سال کاؤنٹیز کے ذمے تیرہ کم عمر پناہ گزین بچوں کو پناہ دینا تھا جبکہ اگلے سال پچیس ایسے بچوں کو پناہ دینے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔
لیکن یہ ہدف پورا نہ ہو سکا جس کی وجہ سے پناہ گزینوں کے لیے ملازمت کرنے والے ہر پانچ افراد کو دوسری ذمہ داریاں سونپی جائیں گی۔مئیر کا خیال ہے کہ اگلی مرتبہ جب حکومت کاؤنٹیز سے پناہ گزینوں کی ذمہ داری کے لیے سوال کرے گی تبیہ کاؤنٹیز اس ذمہ داری سے گریزاں ہو ں گی۔
اس لیے کہ کاؤنٹیز کا پچھلا تجربہ کچھ اچھا نہیں ہوا۔جب حکومت نے یہ نعرہ لگایا کہ بھیڑیا آیا بھیڑیا آیا سب اکئنٹیز رضاکارانہ طور پر مدد کیلیے آمادہ ہو گئیں لیکن جب انہیں لمبے لمبے بل آئے حکومت نے انہیں تنہا چھوڑ دیا۔اسکی بڑی وجہ تیل کی گرتی ہوئی معیشت ہے۔اس لیے جب ایسا موقعہ دوبارہ آئے گا کوئی کاؤنٹی پھر سے ملین کراؤن کا نقصان برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ہو گی۔
جبکہ اس سلسلے میں امیگریشن کی وزیر سلوی یا دیگر ڈیپارٹمنٹ کاؤنٹیز کے نقصان کو پورا کرنے کے بارے میں کوئی بھی بیان دینے سے گریزاں ہیں۔
NTB/UFN