قندیل بلوچ کا قاتل میڈیا( چاھے وہ سوشل میڈیا ہو یا الیکٹرانک ، فوٹوگرافر ہو یا فلم میکر) میں کام کرنے والا ہر وہ شخص ہے جو اس جیسی لڑکیوں کو آگے لاتا اور آرٹ کے نام پر لڑکیوں کو پروموٹ اور Expose کرتا ہے اور پھر اس سے مال بناتا ہے.ان لوگوں نے خود تو مرنا نہیں ہےاور نہ مرنے کے کے بعد کسی کو جواب دینا ھے سو یہ دوسروں کی بھی دنیا و آخرت برباد کرنے پہ تلے ہوئے ہیں….اور اس گدھ میڈیا نے جتنا اس کی زندگی سے کمایا اس سے زیادہ اس کی لاش سے کما رھاہے……
اگر ایک طوائف ماڈل یا ایکٹرز اور ایکٹرسسس گناہ گار ہیں تو ان سے متعلقہ میڈیا کا ہر شخص بھی اتنا ھی گناہ گار ھے…..
اللہ تعالی نے اچھائی اور برائی کا تصور اور چناو ہر شخص کو ودیعت کر رکھا ھے…اس حقیقت سے ہم انکار نہیں کر سکتے…. لیکن بحثیت مسلمان ہم اس قدر پستی میں گر چکے ھیں کہ ایک اعلانیہ گناہ گار طوائفوں اور ڈانسروں کو ہم ایک لیجنڈ قرار دیتے ہیں اور بڑے فخر سے کہتے ہیں کہ وہ پاکستان( جو بنا ہی لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر تھا) کا نام روشن کر رہے ہیں…
وضع میں تم ہو نصاری تو تمدن میں یہود
یہ مسلمان ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں ہنود
بےشک انسان خطا کا پتلا ھے.ہم میں سے کوئی بھی دودھ کا دھلا نہیں ہے…ہم سب گناہ گار ہیں اور اللہ کی رحمت اور بخشش کے امیدوار ہیں لیکن معذرت کے ساتھ خدا کے واسطے کسی اعلانیہ گناہ کرنے والوں اور لاکھوں لوگوں کو دعوت گناہ دینے والوں کو رول ماڈل بنانے کی کوشش نہ کریں اور ان کے کاموں کو justify نہ کریں…. ایک ایسا نام نہاد اسلامی معاشرہ جہاں ہم لوگ اپنی ماوں،بہنوں ،بیویوں اور بیٹوں بیٹیوں کے ساتھ باجماعت ننگ دھڑنگ فلمیں (سوری آرٹ) دیکھنے جائیں( بلکہ جانے کی بھی کیا ضرورت ہے یہ سہولت گھر میں بھی موجود ہے) اور پھر اس پر فخر محسوس کریں…جہاں ہمارے اور ہمارے بچوں کے ہیرو فلموں کے اداکار اور اداکارائیں ہوں تو ڈرئیے اس وقت سے جب ہر گھر سے قندیلیں نکلیں گی…بڑھتی ہوئی بے حیائی اور فحاشی وہ slow poison ھے جو آہستہ آستہ بڑے آرام سکون سےہمارے اندر سرایت کر رہا ھے اور ہماری نسلوں کو تباہ کر رہا ھے…اور کوئی اور نہیں ہم آزادی اور خود مختاری کے نام پر اپنی نسلوں کو اپنے ھاتھوں سے یہ زہر پلا رہے ہیں..اور وہ اولاد جسے اپنے لئے دنیا و آخرت میں صدقئہ جاریہ بنانا چاہئے اسے اپنے لئے گناہ جاریہ بنا رہے ہیں…..
معاف کیجئے گا لیکن سچ ذرا کڑوا ہی ھوتا ھے…
سو خدا کے واسطے قندیل نامہ اب بند کر دیں اور اگر آپ اس کے کے لئے کچھ کرنا ہی چاہتے ہیں تو اس کی مغفرت کی دعا کریں…اللہ ہم سب کے پوشیدہ اور ظاہری تمام گناہ معاف فرمائے..آمین از: شازیہ طاہر اٹلی
اگر ایک طوائف ماڈل یا ایکٹرز اور ایکٹرسسس گناہ گار ہیں تو ان سے متعلقہ میڈیا کا ہر شخص بھی اتنا ھی گناہ گار ھے…..
اللہ تعالی نے اچھائی اور برائی کا تصور اور چناو ہر شخص کو ودیعت کر رکھا ھے…اس حقیقت سے ہم انکار نہیں کر سکتے…. لیکن بحثیت مسلمان ہم اس قدر پستی میں گر چکے ھیں کہ ایک اعلانیہ گناہ گار طوائفوں اور ڈانسروں کو ہم ایک لیجنڈ قرار دیتے ہیں اور بڑے فخر سے کہتے ہیں کہ وہ پاکستان( جو بنا ہی لا الہ الا اللہ کی بنیاد پر تھا) کا نام روشن کر رہے ہیں…
وضع میں تم ہو نصاری تو تمدن میں یہود
یہ مسلمان ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں ہنود
بےشک انسان خطا کا پتلا ھے.ہم میں سے کوئی بھی دودھ کا دھلا نہیں ہے…ہم سب گناہ گار ہیں اور اللہ کی رحمت اور بخشش کے امیدوار ہیں لیکن معذرت کے ساتھ خدا کے واسطے کسی اعلانیہ گناہ کرنے والوں اور لاکھوں لوگوں کو دعوت گناہ دینے والوں کو رول ماڈل بنانے کی کوشش نہ کریں اور ان کے کاموں کو justify نہ کریں…. ایک ایسا نام نہاد اسلامی معاشرہ جہاں ہم لوگ اپنی ماوں،بہنوں ،بیویوں اور بیٹوں بیٹیوں کے ساتھ باجماعت ننگ دھڑنگ فلمیں (سوری آرٹ) دیکھنے جائیں( بلکہ جانے کی بھی کیا ضرورت ہے یہ سہولت گھر میں بھی موجود ہے) اور پھر اس پر فخر محسوس کریں…جہاں ہمارے اور ہمارے بچوں کے ہیرو فلموں کے اداکار اور اداکارائیں ہوں تو ڈرئیے اس وقت سے جب ہر گھر سے قندیلیں نکلیں گی…بڑھتی ہوئی بے حیائی اور فحاشی وہ slow poison ھے جو آہستہ آستہ بڑے آرام سکون سےہمارے اندر سرایت کر رہا ھے اور ہماری نسلوں کو تباہ کر رہا ھے…اور کوئی اور نہیں ہم آزادی اور خود مختاری کے نام پر اپنی نسلوں کو اپنے ھاتھوں سے یہ زہر پلا رہے ہیں..اور وہ اولاد جسے اپنے لئے دنیا و آخرت میں صدقئہ جاریہ بنانا چاہئے اسے اپنے لئے گناہ جاریہ بنا رہے ہیں…..
معاف کیجئے گا لیکن سچ ذرا کڑوا ہی ھوتا ھے…
سو خدا کے واسطے قندیل نامہ اب بند کر دیں اور اگر آپ اس کے کے لئے کچھ کرنا ہی چاہتے ہیں تو اس کی مغفرت کی دعا کریں…اللہ ہم سب کے پوشیدہ اور ظاہری تمام گناہ معاف فرمائے..آمین