* قدم آگے آگے بڑھائے چلا چل*

کویت میں مقیم نیئر نوید صاحب جن کا تعلق پاکستان کے شہر چکوال سے ہے

اوروہ انٹرنیشنل سکول آف پاکستان خیطان کویت میں بطور ٹیچر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں وطن سے بھر پور محبت کا کچھ اس طرح کرتے ہیں۔
* قدم آگے آگے بڑھائے چلا چل*
پرستاں سے بڑھ کر یہ پیارا وطن ہے جنت کا ٹکڑا ہمارا وطن
ڈوبتی کشتیوں کا کنارا وطن سبہوں کا بنا یہ سہارا وطن
وطن کا تو پرچم اٹھائے چلا چل
قدم آگے آگے بڑھائے چلا چل
عالم مفکر ہیں رہتے یہاں مجاہد مدبًر ہیں بستے یہاں
معلم محدث بھی ملتے یہاں ہیں موتی ہی موتی بکھرتے یہاں
یہ انمول موتی اٹھائے چلا چل
قدم آگے آگے بڑھائے چلا چل
حسین وادیوں میں امن کا بھون ہے خوشبو سے مہکا ہر اک چمن ہے
پہاڑوں کی اس کے فلک سے مگن ہے دشمن کے سینے میں اب اک جلن ہے
تو ایماں کا پہرہ بٹھائے چلا چل
قدم آگے آگے بڑھائے چلا چل
اجالے کا سمجھو کہ مسکن یہی ہے میرے دل کی گویا کہ دھڑکن یہی ہ
مسلمان کی روشن تاریخ یہی ہے بڑی سب سے نیر کی کنچن یہی ہے
وفا اس سے اپنی نبھائے چلا چل
قدم آگے آگے بڑھائے چلا چل
پرستان سے بڑھ کر یہ پیارا وطن…….ہے جنت کا ٹکڑا ہمارا وطن

اپنا تبصرہ لکھیں