فرانس میں لیبر قوانین کے خلاف مظاہرہ اور پولیس کی پٹائی

فرانسیسی ویب سائٹ France 24. کے مطابق جمعارات کے روز نئے فرانسیسی لیبر قوانین کے خلاف مظاہرین نے مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے پولیس پر خالی بوتلیں پھینکی اور پتھراؤ کیا۔جبکہ پولیس نے جواب میں آنسو گیس پھینکی۔او ایک سو ستائیس مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔جبکہ ستائیس پولیس کے اہلکار زخمی ہو گئے۔یہ مظاہرے فرانس کے Nantes, Lyon, Marseille og Toulose شہروں میں ہوئے
جبکہ جمعہ کے روز پیرس کے مرکزی علاقے میں بھی مظارین نے مظاہرے کیے۔پولیس نے مظاہرین سے مرکزی علاقے کے چھوڑنے کی درخواست کی جس کے جواب میں مظاہرین نے وہاں موجود موٹرسا ئیکلوں اور گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا۔جمعہ کے روز سات مظاہرین کو گرفتار کیا گیا۔
یہ مظاہرے فرانس کے نئے لیبر قوانین کے بارے میں تھے جس کے مطابق کارکنوں کے حقوق میں کمی کی گئی تھی تاکہ ذیادہ سے ذیادہ لوگوں کو روزگار فراہم کیا جا سکے۔اس وقت فرانس میں دس فیصد افراد بے روزگار ہیں۔جبکہ پچیس فیصدنوجوان بیروزگار ہیں۔نوجوانوں کی اکثریت کو عارضی طور پر کم اجرت پر اور بعض اوقات مفت پریکٹس دی جاتی ہے۔
نارویجن خبر رساں ایجنسی این ٹی بی کے مطابق فرانسیسی شہر لیون کے گلس Gilles Cavaliereکا کہنا ہے کہ پچھلے دس سالوں میں حالات خوفناک حد تک خراب ہو گئے ہیں۔جبکہ مارچ کے مہینے سے مختلف شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا ہے جنہیں بیداری کا نام دیا گیا ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں