نارویجن خبر رساں ایجنسی کے مطابق صارفین کی تحقیقی کونسل کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختلف صابنوں کے نمونوں کے ٹیسٹ سے پچاس فیصد صابن صحت کے لیے مضر قرار دیے گئے ہیں۔
صابن کے ایک سو چھبیس نمونوں میں الرجی پیدا کرنے کے جراثیم پائے گئے جبکہ بیس صابنوں کے نمونوں میں ایک کیمیائی جز ایم آئی MI پایا گیا۔
صارفین کونسل کی ڈائیریکٹر راندی Randi Flesland. کے مطابق یہ کیمائی اجزاء بہت تیز قسم کی الرجی کا باعث بنتے ہیں۔ڈائیریکٹر نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اس قسم کے اجزاء تین سال سے کم عمر کے بچوں کی پراڈکٹس سے ختم کر دیے جائیں گے۔یہاں تک کہ انہیں بچوں کے استعمال سے دور رکھا جائے گا۔
جبکہ چھ ایسے اجزاء بھی پائے گئے جو کہ جسم میں ہارمون کے نظام کو نقصان کا باعث بنتے ہیں۔ان اجزاء کی وجہ سے کینسر کی بیماری پیدا ہوتی ہے۔
جبکہ اکیس صابنوں کے نمونوں میں کوئی نقصان دہ جز نہیں پایا گیا۔
NTB/UFN