موٹے افراد کو عوامی مقامات پر اکثر لوگوں کی بے حسی اور تضحیک کا ہی سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن پہلی بار ان کے لئے ایک ایسا ہوٹل کھول دیا گیا ہے جہاں انہیں کسی کے مذاق کا نشانہ نہیں بننا پڑگے گا، کیونکہ اس ہوٹل میں سب ہی موٹے ہوں گے، تو ایسے میں کوئی کسی کا مذاق کیوں اڑائے گا۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک موٹی خاتون ہولی میک گلورے نے ایلیو تھیرا جزیرے پر واقع اس ہوٹل کا دورہ بھی کیا۔ اس کی اہم خوبیوں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ پانچ میل پر محیط ساحل سمندر اس کے سامنے واقع ہے، جہاں صرف اس ہوٹل کے مہمان جا سکتے ہیں۔ اس میں موجود بیڈ خصوصی طور پر انتہائی مضبوط بنائے گئے ہیں تا کہ موٹے لوگوں کا وزن برداشت کر سکیں اور کمروں کے دروازے بھی عام دروازوں کی نسبت زیادہ چوڑے رکھے گئے ہیں۔ اور یہ ہوٹل عام موٹے لوگوں کے لئے بھی نہیں ہے کیونکہ اس کا مہمان بننے کے لئے ضروری ہے کہ وزن کم از کم 120 کلو گرام تو ضرور ہو۔
ہولی کا کہنا ہے کہ پہلے تو انہیں یہ بات توہین آمیز لگی لیکن اس ہوٹل میں قیام کے بعد ان کی سوچ بدل گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہوٹل میں کرسیاں ایک میٹر سے چوڑی ہیں جبکہ ہر بیڈ کو خصوصی مضبوطی دینے کیلئے دو انچ موٹے سٹیل کے پائپ استعمال کئے گئے ہیں۔
ہولی نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا ”یہ جگہ موٹے افراد کیلئے بہت ہی اچھی ہے کیونکہ یہاں سب لوگ ہی موٹے ہیں۔ یہاں کسی کو مختصر لباس پہن کر ساحل پر جانے میں بھی کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں ہوتی کیونکہ ساحل صرف اس ہوٹل کے موٹے مہمانوں کے لئے مخصوص ہے۔ یہاں کوئی کسی کو گھورتا نہیں، نا ہی آوازے کسے جاتے ہیں اور نا ہی موٹاپے کی وجہ سے کسی کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔ ایک موٹے انسان کے لئے اس سے اچھی جگہ کیا ہو سکتی ہے؟“