میڈیٹرینین ڈائٹ (Mediterranean Diet)وزن کم کرنے کے لیے آزمودہ ڈائٹ ہے، جس کے دیگر بے شمار طبی فوائد بھی تحقیقات میں سامنے آ چکے ہیں۔ اب سائنسدانوں نے دماغ کے متعلق اس خوراک کا ایک حیران کن فائدہ بتا دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق شکاگو کے رش یونیورسٹی میڈیکل سنٹر کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ میڈیٹرینین ڈائٹ کھانے والے افراد کا دماغ بڑھتی عمر میں دوسرے لوگوں کو نسبت کہیں زیادہ نوجوان رہتا ہے اور جو لوگ اس ڈائٹ کے دوران پیزا اور برگر جیسے مغربی کھانے کھاتے ہیں ان کی دماغ صحت پر اس کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
سائنسدانوں نے اس تحقیق میں 1993ءسے 2012ءکے درمیان 65سال سے زائد عمر کے 5ہزار لوگوں کی خوراک اور ذہنی صحت پر اس کے اثرات کی نگرانی کی اور نتائج میں بتایا ہے کہ جو لوگ میڈیٹرینین ڈائٹ کے پابند رہے ان کے دماغ 6سال تک زیادہ نوجوان رہے۔ ان کے برعکس جو لوگ پیزے اور برگر جیسی مغربی غذائیں کھاتے رہے ان کے دماغ تیزی سے بوڑھے ہوئے۔ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہ اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر پوجا اگروال کا کہنا تھا کہ ”میڈیٹرینین ڈائٹ جس کا بڑا حصہ پھلوں، سبزیوں، مچھلی اور اناج پر مشتمل ہوتا ہے، انسان کی جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ اس کے دماغ پر بھی انتہائی مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔ تاہم جب اس کے ساتھ سرخ گوشت، برگر، پیزا، مٹھائی وغیرہ جیسی چیزیں کھائی جائیں تو میڈیٹرینین ڈائٹ کے فوائد غارت ہو جاتے ہیں۔“