شام و عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور اب ایک ایسی تنظیم اس کی جگہ لینے کے لیے منظرعام پر آ گئی ہے کہ پوری دنیا میں کھلبلی مچ گئی۔ ڈیلی سٹار کی رپورٹ کے مطابق یہ شدت پسند تنظیم ’الشباب‘ ہے جو افریقی خطے میں بہت متحرک ہے اور صومالیہ اس کا گڑھ ہے جس کے زیادہ تر حصے پر اس کی حکومت قائم ہے۔ وہاں اس تنظیم کی طرف سے کھلے عام لوگوں کے سر قلم کرنا اور کم عمر لڑکیوں کو سنگسار کرنا عام ہو چکا ہے۔
اسے روکنے کی تمام تر کوششوں کے باوجود الشباب افریقہ کی تیزی سے پھیلتی ہوئی شدت پسند بن چکی ہے اور اس وقت صومالیہ اور کینیا اس کی دہشت گردی کا سب سے زیادہ نشانہ بن رہے ہیں۔ رواں سال اکتوبر میں موغادیشو میں تاریخ کا تیسرا دہشت گردی کا خوفناک ترین واقعہ ہوا جس میں 512افراد موت کے گھاٹ اتر گئے۔ یہ حملہ الشباب ہی نے کیا تھا۔سکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ”الشباب ایک بار پھر پوری قوت کے ساتھ ابھر چکی ہے اور اس کے پاس موغادیشو جیسے مزید تباہ کن حملے کرنے کی صلاحیت ہے۔اب یہ اپنا اثرو رسوخ مشرقی افریقہ اور دیگر ممالک تک وسیع کرنے کی تگ و دو کر رہی ہے جو کہ پوری دنیا کے لیے لمحہ¿ فکریہ ہے۔“