حکومت نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کی کمی کا فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی تاریخ میں پہلی بار دو سال کے لیے تیل کی پیشگی خریداری کی سمری تیار کر لی گئی ہے۔
ہم نیوز کے ذرائع کے مطابق سمری میں ایک اور دو سال کیلئے ایڈوانس تیل خریدنے کی تجویز دی گئی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سمری میں ہائی اسپیڈ ڈیزل، پیٹرول اور خام تیل کی خریداری کے ایڈوانس معاہدے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔سالانہ ڈیڑھ کروڑ بیرل تیل کی پیشگی خریداری اور دو سال کے لیے تیس کروڑ بیرل ایڈوانس تیل خریدنے کی تجویز سمری میں شامل ہے۔کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے چین کے بعد امریکہ اور کئی یورپی ممالک نے بڑے شہروں کو لاک ڈاو¿ن کر کے ٹرانسپورٹ پر پابندی لگائی جس کی وجہ سے تیل کی طلب میں کمی پیدا ہو گئی تھی جس کے سبب عالمی مارکیٹ میں قیمتیں کم ہوئی ہیں۔
مارچ2020 میں سعودی عرب کی قیادت میں تیل پیدا کرنے والے 14 ممالک کی تنظیم اوپیک نے روس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ تیل کی مانگ میں آنے والی کمی سے نمٹنے کے لیے اپنی پیداوار میں کمی لائے۔ مگر ان مذاکرات میں ناکام ہوگئے تھے۔مذاکرات میں ناکامی کے بعد سعودی عرب نے اپنے تیل کی قیمتوں میں کمی کر دی تھی جس کے سبب اپریل میں تیل کی قیمتوں میں زبردست کمی دیکھی گئی اور ایک وقت فی بیرل تیل کی قیمت منفی میں بھی چلی گئی تھی۔
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ پاکستان بہت زیادہ تیل درآمد کرنے والے ممالک میں شامل ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کم ہونے ملک کوفائدہ ہوگا۔پاکستان 13 سے 14 ارب ڈالرز کا تیل اور ایل این جی درآمد کرتا ہے۔ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی سے ملک کو صرف تیل کی مصنوعات درآمد کرنے پر چار سے پانچ ارب ڈالرز کی بچت ہوسکتی ہے۔