مجھے ٹائلٹ جانا ہے یا پھر مجھے کسی کی فوتگی میں پہنچنا ہے۔یہ ہیں وہ عمومی بہانے جو نارویجن پولیس کو اس وقت سننے پڑتے ہیں جب وہ کسی ڈرائیور کو تیز رفتاری کی جرم میں روک تی ہے۔ایک ڈرائیور جو کہ اسی کلو میٹر فی گھنٹہ رفتار کی سڑک پر ایک سو چالیس کلومیٹر کی رفتار پر گاڑی چلا رہا تھا نے کیا بہانہ بنایا۔تیز رفتارڈرائیور نے کہا کہ میں نے ابھی اپنی گاڑی کی سروس کروائی ہے اس لیے میں گاڑی تیز چلا رہا ہوں تاکہ اس پر پانی جمنے سے پہلے خشک ہو جائے۔جبکہ کئی تیز رفتار ڈرائیور یہ بہانے کرتے ہیں کہ میری گاڑی بہت بھاری ہے اس لیے اسے چڑھائی پر چلانے کے لیے مجھے اسکی رفتار تیز کرنا پڑی۔جبکہ کئی لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ مجھے لگا کہ شائید کوئی میرا پیچھا کر رہا ہے اسلیے مجھے گاڑی کی رفتارتیز کرنا پڑی۔
جبکہ اکثریت یہی بہانے کرتی ہے کہ مجھے پیٹ میں سخت درد ہو رہا تھا اسلیے گاڑی تیز چلانا پڑی۔
پولیس آفیسر Kai Voldengen کھائی وولڈنگن نے کہ ہم لوگ ان بہانوں پر بہت ہنستے ہیں لیکن ان ڈرائیوروں کو جرمانہ بہر حال دینا پڑتا ہے۔
NTB/UFN