آج دوپہر ایک بجے نارویجن پارلیمنٹ کے باہر بچوں کے ادارہء تحفظ کے باہر والدین مظاہرہ کریں گے۔اس کا مقصد ادارے کے سخت قوانین کے خلاف احتجاج ہے۔یہ احتجاج اس وقت زور پکڑ گیا جب گذشتہ دنوں ناروے کی ایک وادی میں فارم ہاؤس پہ رہائش پذیر رومی جوڑے سے ان کے بے چھین لیے گئے۔پہلے ان کے چاربچے ادارے کے اراکین لے گئے ۔اس کے بعد رومی جوڑے کا پانچوا ں نو مولود بچہ بھی تحویل میں لے لیا گیا۔تا ہم بارنے ورن کی جانب سے پانچ بچوں کو اپنی تحویل میں لینے کی کوئی خاص وجہ سامنے نہیں آئی۔سوائے اس کے کہ بچے کئی روز تک اپنے کھلونوں سے نہیں کھیلے تھے اور یہ کہ والدین کبھی کبھاربچوں کی پٹائی کر دیا کرتے تھے۔جو کہ ناروے میں قانونی جرم ہے۔بچوں کی مارپیٹ کے نتیجے میں نہ صرف والدین اپنے بچوں سے محروم ہو جاتے ہیں بلکہ انہیں سزا بھی دی جا سکتی ہے۔
NTB/UFN