خیبر پختونخوا کی مشہور سیاحتی وادی کاغان میں ٹراوٹ مچھلی کے شکار اور خرید و فروخت پر 2 سال کے لیے پابندی عائد کر دی گئی۔کاغان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے چئیرمین ڈاکٹر ایمل زمان کا کہنا ہے کہ بے دریغ شکار کی وجہ سے مقامی ٹراوٹ معدوم ہو رہی ہے اس لیے ہم اسے محفوظ بنا کر اسپورٹس ٹرافی فشنگ کے طور پر متعارف کروانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ جب ٹراوٹ کی تعداد زیادہ ہو گی تو ایک سیاحتی مرکز کے طور پر ہم یہاں ٹرافی فشنگ کا انعقاد کر سکیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا اور اسکاٹ لینڈ میں ایسے لوگ ہیں جو اس کے لیے بہت رقم دیتے ہیں اور وہ ایسی جگہ جا کر مچھلی پکڑتے ہیں اور تصویر اتار کر اسے دوبارہ پانی میں چھوڑ دیتے ہیں۔