پیسے کی لالچ نے ہمارے معاشرے کو درندہ بنا دیا،اسلام آباد کےتھانہ بھارہ کہو کےعلاقہ سے تاوان کےلئےاغوا ہونے والے 4سالہ بچے کی ڈیڈ باڈی برآمد,پویس نے درندہ صفت چار ملزموں کو گرفتار کر لیا،قاتل ملزموں میں سے ایک مقتول بچے کا رشتہ دار نکلا،اغوا اور قتل کی دردناک کہانی سن کر ہر آنکھ اشکبار ہو جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے علاقے کشمیر کالونی بھارہ کہو سے تین روز قبل چار سالہ معصوم عمر کو اُس کے گھر کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا,ننھے عمر کےاغوا کا مقدمہ تھانہ بھارہ کہو میں درج کیا گیا تھا،ڈی آئی جی آپریشنز نےبچے کی بازیابی کےلئےایس پی سٹی کی زیرنگرانی پانچ ٹیمیں تشکیل دی تھیں،پولیس ٹیموں نےاغوامیں ملوث دو ملزمان حمزہ اور آفتاب کو گرفتار کیا تھا,جنہوں نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ اُنہوں نے بچے کو ایک گھر میں قید رکھا ہوا تھا, پولیس ٹیمیں اس گھر میں گئیں تو الماری سے بچے کی ڈیڈ باڈی برآمد ہوئی، درندوں نے تین دن سے معصوم بچے کے ہاتھ پاؤں باندھے ہوئے تھےاور منہ پر ٹیپ لگا کر اسے الماری میں بند کررکھا تھا جہاں سانس بند ہونے سے ننھا پھول مرجھا گیا۔معصوم بچےعمر کو اس کے والد مختار احمد کے سگے کزن حمزہ نے اپنے دوستوں کے ہمراہ تاوان کی خاطر اغوا کیا تھا,قانونی کارروائی کے بعد بچے کی ڈیڈ باڈی کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ بچے کی لاش ملنے کی اطلاع پر سینئر پولیس افسران بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔دوسری طرف پولیس کا کہناہے کہ انہیں بچے کی گمشدگی کے بارے میں بتایا گیا تھا ،تاوان کے حوالے سے کوئی معلومات نہ تھیں ۔پولیس اس کیس کی مزید تحقیقات کر رہی ہے۔