Daily Archives: November 21, 2014
یونہی بے یقیں یونہی بے نشاں میری آدھی عمر گزر گئی
یونہی بے یقیں یونہی بے نشاں میری آدھی عمر گزر گئی کہیں ہو نہ جائوں میں رائیگاں، میری آدھی عمر گزر گئی کبھی سائبان نہ تھا بہم، کبھی کہکشاں تھی قدم قدم کبھی بے مکاں، کبھی لا مکاں، میری آدھی عمر گزر گئ تیرے وصل کی جو نوید ہے، وہ قریب ہے یا بعید ہے؟ مجھے کچھ خبر تو ہو ...
Read More »