گمشدہ مصری جہاز میں دھماکے کا سراغ نہیں ملا

جمعرات کے روز بحیرہء روم کے اوپر فضاء میں لاپتہ ہونے والے مصری جہاز میں دھماکہ ہونے کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔ یہ بیان ان ارباب اختیارنے دیا ہے جو امریکن ایجنسیوں کے لیے کام کرتے ہیں۔نارویجن خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیٹلائیٹ سے جہاز کی حاصل کردہ تصاویر کی چھان بین کے بعد یہ اعلان کیا گیا ہے کہ فرانس کے شہر پیرس سے مصری ہوائی اڈے قاہرہ کی جانب پرواز کرنے والا جہاز دھماکے کا شکار نہیں ہوا۔
تاہم مصری محکمہء ہوا بازی نے دعویٰ کیا ہے کہ تباہ شدہ ہوائی جہاز کا ڈھانچہ مل گیا ہے۔اس خبر کو درست قرار نہیں دیا گیا۔اس جہاز میں چھیاسٹھ مسافرسوار تھے۔بعد میں ترجمان نے خبر رساں ایجنسی سی این این CNN سے کہا کہ ہم نے غلط خبر دی تھی۔ہوائی جہاز سے کسی قسم کی مدد کی اپیل نہیں کی گئی تھی۔ماہرین کا قیاس ہے کہ جہاز کے اندر بم ہو سکتا ہے اور یہ کسی دہشت گردی کی کاروائی کے سلسلے میں غائب ہوا ہے۔
اس جہاز نے پیرس کے چارلس ڈیگال ہوائی اڈے سے بدھ کے روز صبح گیارہ بجے سے کچھ بعد ٹیک آف کیا تھا۔محکمہء پولیس کا عملہ جمعرات کے روز بم ڈسپوزل اسکواڈ اور کتوں کے ہمراہ ائیر پورٹ پر تفتیش کے سلسے میں موجود تھا۔پولیس سیکورٹی کیمروں کی تصاویر کے ذڑیعے سے تفتیش کر رہا ہے۔
سن دو ہزار پندرہ میں پیرس کو دو دہشت گردی کے حملوں کا سامنا کرنا پرا تھا۔اس کے بعد سے ائیر پورٹس کے حفاظتی اقدامات میں اضافہ کر دیا گیا تھا۔اس سلسلے میں کئی ملازموں کو اپنی ملازمت سے نکال دیا گیا۔خاص طور سے سامان رکھنے اور لے جانے والے شعبے میں۔ نارویجن نیٹ کا کہنا ہے کہ مقامی فرانسیسی اخبار لی فیگارو Le Figaro کے مطابق اب تفتیشی عملہ سامان کے شعبے کی تفتیش کرے گا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں