طاہرہ شیخ
ہم نے چونکہ عادتوں کو لڑائیوں کو غلط عقائد کو extra emotions كو نارملائز کر لیا ہے تو ہمیں لگتا ہے کہ یہ سب معاملے نارمل ہیں ۔۔۔
کیا اپ نے کبھی نہیں دیکھا کہ کچھ گھر ایسے بھی ہیں جہاں واقع میں بہن بھائیوں کی لڑائیاں نہیں ہوتی یا ہوتی بھی ہیں تو صرف مذاق میں يا چند منٹ کے لیے silly reasons پہ جس كا end ہسی پہ ہی ہوتا ہے ۔۔۔ چلیں کوئی گھر نہ سہی مگر دو بہن بھائی تو دیکھے ہی ضرور ہوں گے جن میں خوب بنتی ہے ۔۔۔ so whats the reason …
اور جن ميں لڑائی ہے اس کی کیا وجہ ہے ۔۔۔ بچوں میں لڑائی کی وجہ وہ نہیں ہوتی جو نظر ارہی ہوتی ہیں زیادہ تر ماں باپ ہوتے ہیں جن کو پتہ ہی نہیں ہوتا کہ بچوں کی معاملات کیسے solve کریں۔۔
جہاں کوئی بچہ یہ کہہ رہا ہو کہ اپ دوسرے سے پیار کرتے ہیں تو دیکھنا چاہیے کہ میرے کس ایکشن نے بچے کو پہ سوچنے پہ مجبور کر دیا ۔۔۔ اور یہ بیسٹ وقت ہے اپنی mistake كو جاننے کے لیے۔۔ کیونکہ اگر بچہ چپ ہو گیا اور اس نے یہ کہنا چھوڑ دیا تو
You won’t be able to reach the reason …
مگر افسوس ہماری بر صغیری مائیں بہت کم ہوتی ہیں جو اپنی غلطی جانتی ہیں مانتی ہیں اور اس پہ کام کرتی ہیں اور اس کی وجہ یہ بھی ہوتی ہیں کہ انہوں نے کبھی دیکھا ہی نہیں ہوتا اپنی ماں کو اپنی behavioural اصلاح کرتے ہوئے … انسان نصیحتوں پہ نہیں بلکہ عملی مثالوں پہ کام کرتا ہے ۔۔
Recent Comments