کتے کی سزائے موت کے خلاف اپیل مسترد

اوسلو کے Borgarting Court کورٹ میں بوب نامی کتے کو سزائے موت سنائی گئی۔کتے کے مالک آرنے نے انتہائی دکھ کے ساتھ نارویجن اخبار وی جی کو بتایا کہ دو سال پہلے اس کے کتے کو موت کی سزا سنائی گئی جو کہ ابھی تک برقرار ہے۔اسے نہیں معلوم کہ اب اسے کیا کہناچاہیے۔سن دو ہزار پندرہ میں اس دوغلی نسل کے کتے کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔
بوب نامی کتے پر راہگیروں کو ڈرانے دھمکانے اور سر عام ان پر حملہ کرنے اور انہیں زخمی کرنے کے سنگین الزامات عائد ہیں۔اس کتے پر الزام ہے کہ یہ شیفرڈ نسل کا کتا جو کہ باکسرہے نے گرن لاند میں کئی راہگیروں کو ڈرایا دھمکایا ۔ایک لڑکی کو کتے نے زخمی کر دیا اور اسے کاٹا جبکہ ایک راہگیر کی پینٹ پھاڑ دی اور اس میں اپنے دانت گاڑ دیے۔بوب پچھلے دو برس سے کتوں کی جیل kennel-dog prison میں زیرحراست ہے۔ماہ دسمبر میں اس کتے کو سزائے موت سنائی گئی جو کہ اوسلو کورٹ میں اپیل کے بعد بھی برقرار رکھی گئی۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں