ٹیکس ڈائیریکٹریٹ کی جانب سے نو کیش بزنس کی تجویز

نارویجن ٹیکس دائیریکٹریٹ کی جانب سے نو کیش بزنس کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ائیریکٹر ہانس کرستیان Hans Christian Holte نے کہا ہے کہ ناروے میں کاروباری لین دین کے لیے صرف الیکٹرونک رقم استیعمال کرنی چاہیے ۔جبکہ کاروبار میں کرنسی کی شکل میں ادائیگی اور وصولی کو ختم کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا اس وقت جو کمپنیاں رقم کی صورت میں ادائیگیوں کا مطالبہ کرتی ہیں یہ بالکل بیکار بات ہے۔انہوں نے کہا کہ بلیک منی کے مسلے سے نبٹنے کے لیے الیکٹرانک طریقے سے ادائیگی ذیادہ بہتر ہے۔ڈائیریکٹر ہانس نے اس بات پر زور دیا کہ کاروباری لین دین میں کیش کی صورت میں ادائیگی سے انکار کرنا چاہیے ۔کیونکہ بینک کے ذریعے سے رقوم کی منتقلی کی وجہ سے زیر زمین خفیہ کاموں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔
جبکہ فنانس منسٹر سیو جینسن Siv Jensen ٹیکس ڈائیریکٹر کی اس تجویز سے بالکل اتفاق نہیں کرتیں کہ کاروباری اداروں کو کیش کو قبول کرنے سے انکار کرنا چاہیے۔کیونکہ کیش کی صورت میں ادائیگی کرنے والے لوگ وں کی اکثریت ذیادہ عمر کے افراد پر مشتمل ہے۔میں ان لوگوں کو بلیک منی اور ٹیکس چوری میں ملوث نہیں سمجھتی۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں