ناروے میں شمسی توانائی سے مفت بجلی بنائیں۔۔۔۔

ناروے کے ایک شہری ماریوس کا کہنا ہے کہ اگر میری چھت پہ لگے سولر انرجی پلانٹ میری ضرورت سے ذیادہ بجلی بنائے تو میں یہ بجلی بیچ بھی سکتا ہوں۔نارویجن شہری نے مقامی اخباری ٹیم کو بتایا کہ سولرانرجی پینل ایک ہزار سے دو ہزار واٹ تک بجلی بنا لیتا ہے اور یہ ضروری نہیں کہ بجلی صرف سورج چمکنے پر ہی بنے۔میرے سولر پینل سے ایک جوڑے کے گھر کی ضروریات بہت آسانی سے پوری پو جاتی ہیں۔
مارچ سے ستمبر تک مجھے مکمل مفت بجلی ملتی ہے۔ جب پورادن سورج چمکتاہے تو اس روز انرجی پینل ساٹھ واٹ تک بجلی پیدا کرتا ہے۔
ماریوس نے بتایا کہ اس شمسی توانائی سے بجلی حاصل کرنے کے پینل پر اس کی ایک لاکھ کرائون لاگت آئی ہے ۔جس میں اسے پچاس مربہ میٹر میں ایک کمپنی نے چھت پر پینل فٹ کر دیا ہے۔یہ پینل اس کے گھریلو بجلی کے نیٹ ورک سے جڑا ہوا ہے۔اس نے کہا کہ یہ ایک اچھی سرمایہ کاری ہے ۔شمسی توانائی کا پینل اس وقت بھی بجلی پیدا کرتا ہے جب آسمان بادلوں سے ڈھکا ہو ۔گو کہ بجلی کی مقدار تھوڑی سی کم ہوتی ہے دوسرے بارش ہونے کی صورت میں اس کی صفائی ہو جاتی ہیء اور برفانی موسم میں بھی ہ بجلی پیدا کرلیتا ہے اس لیے اسکے فوائد بہت ہیں۔
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ناروے جیسے ملک میں جہاں سورج بہت کم نکلتا ہے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں؟؟
NB/UFN
کے آدم خور مسافر

اپنا تبصرہ لکھیں