ناروے۔ کونسل آف علمائے امامیہ شینگن کے زیر اہتمام” انتہا پسندی اور دہشت گردی ملت جعفریہ کی نظر میں” ایک عظیم الشان کانفرنس کا انعقاد

touheed 1...اوسلو(عقیل قادر)ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں کونسل آف علمائے امامیہ شینگن کی دس سالہ سالگرہ کے سلسلے میں مختلف تقریبات منعقد کی گئیں جن میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مقررین نے خطاب کیا جبکہ اسی سلسلے میں ایک عظیم الشان کانفرنس” انتہا پسندی اور دہشت گردی ملت جعفریہ کی نظر میں ” منعقد کی گئی جس میں بڑی تعداد میں خواتین و حضرات اور علمائے کرام نے شرکت کی۔شینگن امامیہ کونسل میں یورپ کے پندرہ کے قریب ممالک شامل ہیں جنہوں نے اس کانفرنس میں اپنے ممالک کی بھرپور نمائندگی کی۔کانفرنس کا آغاز قرآن پاک کی تلاوت سے کیا گیا جس کی سعادت سید مسیح حسینی نے حاصل کی۔ ذاکر حسین نے کونسل آف علمائے امامیہ شنگن کی کارکردگی رپورٹ پیش کی جبکہ سید محمد علی رضوی نے ڈاکٹر سید محمد رضو ی کے کالم پڑھ کر سنائے۔ توحید مسجد کے امام الشیخ محمود جلول نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملت جعفریہ نے ہمیشہ دہشت گردی کی مذمت کی ہے وہ پرامن لوگ ہیں اور امن انکے ایمان کا حصہ ہے۔ کونسل آف علمائے امامیہ شنگن کے سابق صدر سید علی رضا رضوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردی کی ہر سطح پر پُرزور مذمت کرتے ہیں اور انہوں نے پاکستان سمیت دنیا کے تمام ممالک میں جاری شیعہ نسل کشی پر تشویش کا اظہار کیا اور مقتدر حلقوں کی خاموشی کو لمحہ فکریہ قرار دیا۔ کانفرنس سے اوسلو پولیس کے عووند ہشلے ستا 216yvind Haslestad، منہاج القرآن اوسلو کے امام علامہ اقبال فانی اور شیعہ فورس کے شہیر غلام نبی نے بھی خطاب کیا جبکہ سید حسن علی رضوی نے نقابت کے فرائض احسن انداز میں ادا کیے۔ دس سالہ کانفرنس کا انعقاد توحید مسجد، انجمن حسینی اور محبان اہل بیت کی طرف سے کیا گیا جبکہ کانفرنس توحید مسجد اوسلو میں منعقد کی گئی۔ کانفرنس کے اختتام پر ضیافت کا بھی بھرپور انتظام کیا گیا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں