نارویجن پولیس میں تارکین وطن کی مخالفت کی وجہ سے ملازمت سے برطرف

ہیڈ مارک صوبے کے ترپن سالہ پولیس میں جو کہ فیس بک پربہت متحرک ہے نے تارکین وطن کی مخالفت میں لکھا جس کی وجہ سے اسے شدید نقطہ چینی کا سامنا کرنا پڑا۔اس نے ناروے کی سابق وزیر ہادیہ تاجک سے نارویجن دہشت گرد کے متعلق متنازعہ سوالات کیے۔جبکہ تارکین وطن کے خلاف اسکے مخالفانہ روئیہ کی وجہ سے پہلے بھی پولیس نے اسے کئی مرتبہ وارننگ دے چکی ہے۔
ایک حالیہ واقعہ میں اس پولیس اہلکار نے آربائیدر پارٹی کو تارکین وطن کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنای اور آربائیدر پارٹی کی سیاستدان ہادیہ تاجک پہ دہشت گردی کے نارویجن دہشت گردکی مددکا الزام لگایا۔جبکہ ہادیہ تاجک نے دہشت گردی کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کی مخالفت کی تھی۔
اس کے اس رویہ کے پیش نظر محکمہء پولیس نے اسے ملازمت سے برطر ف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔پولیس کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسے ہادیہ تاجک پر تنقید کی وجہ سے برطر ف نہیں کیا جا رہا بلکہ اس کے اس رویہ کے خلاف بر طرفی کا فیصلہ کیا گیا ہے جو اس نے تارکین وطن کے خلاف اختیار کیا۔اس نے محکمہء پولیس پر لوگوں کے اعتماد اور عزت کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں