محکمہء روزگار میں تین ہزار افراد کو دھمکیوں اور تشددکاسامنا

پچھلے سال دو ہزار چارسو چوالیس محکمہء روزگار کے ملازمین کو دھمکیوں اور تشدد کا سامنا کرنا پڑا تھا۔جبکہ اس سال دو سو تینتیس مزید کیسز کا اضافہ ہوا ہے۔ چینل پی فور کے مطابق ان واقعات میں ملازمین کو دھمکیاں دی گئیں ڈانٹ ڈپٹ کی گئی اور ہراساں کیا گیا۔
یونین کی سربراہ میمی Mimmi Kvisvik نے چینل پی فور سے کہا کہ ان واقعات کی تحقیق ہونی چاہیے ۔ہو سکتا ہے کہ ذیادہ تر وہ لوگ ہوں گے جنہیں محکمہء کی جانب سے ان کی درخواستوں کا یا سوالوں کا جواب نہیں ملتا۔اس لیے وہ جذبات میں آ کرایسا کر بیٹھتے ہیں۔
محکمہء روزگار نے کہا کہ ان واقعات کی تعداد اس لیے ذیادہ لگ رہی ہے کہ اب ہم لوگوں نے ایسے واقعات کا نوٹس لینا شروع کر دیا ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں