لیبر پارٹی میں امیگریشن قوانین کی مخالفت میں اضافہ

ایک ہفتہ سے لیبر پارٹی میں حکومت کی پالیسی برائے پناہ گزین کے خلاف لیبر پارٹی میں شدید رد عمل دیکھنے میں آیا ہے۔جمعہ کے روز شمالی ٹرونڈھے لاگ کی کائونٹی کونسل اجلاس کے دوران کونسل لیڈر تھورے Tore O. Sandvikنے اجلاس سے واک آئوٹ کر کے حکومتی اسا ئلم لیبر پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا۔
اب تھورے سینڈوک کو اپنی پارٹی کی جانب سے لیبر پالیسیاں نرم کرنے کے لیے حمائیت حاصل ہو گئی ہے۔
اس وقت دنیا میں پچاس ملین کے لگ بھگ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔مقامی کائونٹی کے امیدوارراس موس
Rasmus نے مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہناروے کو ان لوگوں کی مددکرنی چاہیے۔سینڈوک کے اس مطالبہ کی وجہ پناہ گزین بچوں کے مسلہ بنا۔سینڈوک نے اس بات پر زور دیا کہ جنوری میںپناہ گزین بچوں کا فیصلہ بت اہمیت رکھتا ہے۔ساینڈوک نے نئی پارٹی قیادت پر زوردیاکہ وہ اس مسلئہ کے حل کے لیے نئی پالیسیاں تشکیل دیں۔ایک اور رکن میر ستھ نے اسے ایک بڑا مسلہء قرار دیا۔ہورڈ لینڈ نے سینڈ ویک سے مکمل اتفاق رائے کرتے ہوئے کہ اکہ ہمیں پناہ گزین بچوں کے مسلہء کو حل کرنے ک یلیے جو بات اہم ہے اسے مختلف انداز سے حل کرنا چاہیے۔جبکہ ہم لوگ پانچ ہزار شامی پناہ گزینوں اور تین ہزار کوٹہ پناہ گزینوں کو لینے کی حامی بھر چکے ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں