شمالی کوریا کی انٹر نیٹ سروس پر بندش

شمالی کوریا کی انٹر نیٹ سروس کو خبروں اور معلومات کی اشاعت پرپابندی لاگا دی گئی ہے جس کی وجہ سے شمالی کوریا باقی دنیا سے لٹ گیا ہے۔اب کوریائیی لوگ یہ نہیں معلوم کر سکتے کہ باقی دنیا میں لیا ہو رہا ہے۔انٹر نیٹ پر پہلے ہی کوریا کے بہت کم باشندوں کی رسائی تھی۔سوشل میڈیا جس پر کوریا میں پابندی لگائی گئی ہے اس میں یو ٹیوب،فیس بک، وائس آفامریکہ اور وائبر شامل ہیں۔اب کوریا کے انٹر نیٹ پر دیگر مہمان اور غیر کوریائی بھی خبریں اور معلومات نہیں پہنچا سکیں گے ۔یہ پابندی شمالی اور جنوبی کوریا کے انٹرنیٹ پربھی لگائی گئی ہے اس طرح دونوں حصوں کے لوگ بھی ایک دوسری کی خبریں حاصل نہیں کر سکیں گے۔
یہ اقدام کوریائی پارلیمنٹ کے فیصلے کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے کیا گیا ہے۔پارلیمنٹ کے فیصلے کے مطابق ملک کوریا میں انٹر نیٹ اور تمام پورنو مواد پر مبنی ویب سائٹس پربھی پابندی لگا دی گئی ہے۔
کوریا میں دو ملین کے لگ بھگ افراد کے پاس موبائل فون ہے جو کہ مقامی استعمال کے لیے ہے جبکہ کوریا میں مقیم غیر ملکی افراد کو بیرون ملک رابطہ کے لیے انٹر نیٹ کے استعمال کی اجازت ہے۔اس پابندی کی وجہ سے وہ بھی متاثرہوں گے۔جبکہ انٹا گرام اس پابندی کی لسٹ میں شامل نہیں ہے۔اس لیے کہ پچھلے سال جون میں انٹا گرام کے صارفین کو ایک نوٹس دیا گیا تھا جس میں غیر اخلاقی مواد کی ترسیل کی وجہ سے اسے بند کر دیا گیا تھا۔اس لیے اسے بلیک لسٹ کر دیا گیا تھا۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں