سویڈن میں ہم جنس پرستوں میں آتشک کیے مریضوں میں ڈرامائی اضافہ

سویڈن میں ایک میڈئکل تحقیقی رپورٹ کے مطابق سن دو ہزار چودہ سے لے کر اب تک مغربی دنیا میں ہم جنس پرستوں میں آتشک کے مریضوں میں تین گنا تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔یہ رپورٹ سویڈش روزنامہ Dagens Medicin. میں شائع ہوئی ہے۔
اس بیماری میں ہم جنس پرست مرد وں کا گروپ ذیادہ مبتلاء ہوا ہے۔
اس بیماری کا علاج تو ہو سکتا ہے لیکن بعض حالات میں یہ ایک پیچیدہ بیماری بن کر تشنج ،خون کی شریانوں کے زخمی ہونے اور اعصابی نظام کو درہم برہم کرنے اکا باعث بن سکتی ہے۔ کے علاقے میں اسسٹنٹ انفیکشن امراض Leif Dotevall, کا کہنا ہے نارویجن کے سرحدی علاقے V228stra G246talandجو کہ سویڈن میں واقع ہے اس میں مختلف شہر اور قصبے شامل ہیں۔جن میںGothenburg, Uddevalla and Str246mstad گوتھنبرگ،اودے والا اور استرومستاد شامل ہیں ۔سن دو ہزار دس میں دس آتشک کے مریض تھے جو کہ اب بڑھ کر اکیاون تک جا پہنچے ہیں۔
اس کے ساتھ سویڈن کے کیپیٹل شہر استاک ہوم میں ان مریضوں کی تعداد میں اناسی سے لے کر ایک سو اٹھاون 89 to 158 تک کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔اس طرح سویڈن کے ملک میں کل دو سو چوالیس آتشک کے مریض موجود ہیں۔
اس کے مقابلے میں ناروے میں پچھلی مرتبہ ایک سو بہتر آتشک کے مریضوں کی نشاندہی کی گئی تھی جو کہ پچھلے سال سے کچھ کم تھے۔ان مریضوں میں آدھے مریضوں کا تعلق اوسلو سے ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں