دہشت گرد اسلام کے دشمن

حاصل پور چشتیاں( ) نبی کریم ۖ نے انسان و مسلمان کو محبت اور اُنس کا پیکر بنایا ہے ۔آج دنیا میں عروج اور آخرت میں بلندیٔ درجات کے لئے فروغ عشقِ رسول ۖ کے مشن پر گامزن ہو کر محبت کے چراغ روشن کرنے ہوں گے ۔ دہشت گردی ،فرقہ واریت اور ہر قسم کا تعصب انسان و مسلمان کو زیب نہیں دیتا ۔ اسلام کا نام لے کر لوگوں کا خون بہانے والے ،خو د کش حملوں سے بے قصور عوام کو مو ت کی وادی میں پہنچا نے والے اور ملک و ملت کو عدم استحکام سے دو چار کرنے والے ملک و ملت کے دشمن ہیں۔محبت رسول ۖ سرمایۂ حیات ، روحِ عبادات او زینت کائنات ہے ۔ محبت مصطفےٰ ۖ کا تقاضا ہے کہ تعلیمات مصطفےٰ ۖ پر عمل کیا جائے۔حدود شریعت میں رہ کر محبت کا اظہار کرنا باعث اجر و ثواب اور ذریعہ نجات ہے ۔ان خیالات لاہور گرجا گھروں میں دہشت گردی کرنے والے انسان دشمن ہی نہیں بلکہ اسلام دشمن بھی ہیں۔ ا ن خیالات کا اظہارقائد تحریک اویسیہ پاکستان علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی سجادہ نشین مرکز اویسیاں نارووال نے حاصل پور چشتیاں میں محبت رسول ۖ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقعہ پر انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیت کو مکمل حقوق حاصل ہے ۔اسلام میں ذمیوں کے حقوق کو مکمل تحفظ دیا ہے ۔اسلام دینِ امن و محبت ہے ۔اشاعتِ اسلام تلوار کے زور پر نہیں بلکہ اخلاقِ نبوی ۖ اور اپنے کامل اصول و ضوابط سے ہوئی ۔لاہور چرچ پر دہشت گردی اور خود کش دھماکے ملکی سالمیت اور حامیان اسلام کو کمزور کرنے کی گہری سازش ہے ۔پیغمبر اسلام ۖ نے باہمی سلام، دعوتِ طعام اور معافیٔ عام سے تالیفِ قلوبِ انسانی فرمائی ۔شدتِ پسندی و فرقہ پرستی روحِ اسلام کے منافی ہے ۔ حامیانِ اسلام اسوۂ حسنہ اپنا کر غلبۂ عالم کا خواب شرمندۂ تعبیر کر سکتے ہیں ۔قرآن حکیم اور بانیٔ اسلام حضرت محمد مصطفےٰ ۖ کی تعلیمات میں محبت ،برداشت، رواداری اور عفو و درگزر ہے ۔ دہشت گرد ملک و قوم کے دشمن اور اسلام کے غدار ہیں ۔دہشت گردی اور شدت پسندی کی کھلے عام مذمت اور اتحاد و یکجہتی کا فروغ تعلیماتِ اسلام کا نمایاں پہلو ہے ۔آج اسلام کا پیغام محبت عام کر کے ملتِ اسلامیہ کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا ہمیں اولیاء اللہ کے طریقۂ تبلیغ کو اپنانا ہو گا ۔ کسی بھی مذہب کی عبادت گاہ کو گرانا اور عبادت میں مشغول افراد کو موت کی نیند سلا دینا تعلیمات محمدی ۖ کے منافی ہے۔اس موقعہ پر دیگر علمائے کرام و نعت خوانان نے خطاب و ہدیہ نعت پیش کیا ۔

اپنا تبصرہ لکھیں