جہانگیر نے پالا بکرہ

قسط نمبر 2

اس طرح دن گزرتے گئے اور شیرو پورے دس ماہ کا ہو گیا۔ایک دن جب جہانگیر سکول گیا۔وہاں اس کے دوست علی نے اسے بتایا کہ انہوں نے بکرا خریدا ہے۔جہانگیر نے پوچھا وہ کس لیے؟تب علی نے اسے بتایا کیا تمہیں نہیں پتہ دو ماہ بعد عید ہے اور ہم نے قربانی کرنی ہے. جہانگیر نے پوچھا کون سی عید؟تب علی نے بتایا عید الاضحی یعنی بڑی عید جسے عید قرباں اور قربانی والی عید بھی کہتے ہیں. علی نے بتایا کہ وہ اپنے بکرے کا خوب خیال رکھتا ہے. اس سے چارہ ڈالتا ہے. اس سے نہلاتا ہے. اور اس کے ساتھ کھیلتا ہے۔اب جہانگیر کے ذہن میں جو سوال آرہا تھا وہ یہ تھا۔کہ عید کو تو دو مہینے ہیں۔آپ لوگوں نے بکرا پہلے کیوں خریدا۔تب علی نے بتایا کہ اس کے والد نے اسے بتایا بکرا عید کے دو دن پہلے بھی لیا جا سکتا ہے۔لیکن اس بکرے کے ساتھ اتنی والہانہ اپنائیت نہیں ہوتی۔جتنی آپ کو اس کی خدمت کر کے ہوتی ہے۔تب ساری بات جہانگیر کو سمجھ میں آگئی۔جہانگیر جیسے ہی گھر گیا ۔اس نے اپنے والد کو بتایا کہ وہ بھی اپنے شیرو کی اس عید پر قربانی دے گا۔اس کی یہ بات سن کر والد صاحب بہت خوش ہوئے۔اس کے بابا نے اسے شاباش دی اور کہا بہت اچھا خیال ہے بیٹا ۔….
جاری ہے

جہانگیر نے پالا بکرہ“ ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ لکھیں