جرنلسٹ اور مصنفہ ماہ رخ کی روس کے ساتھ ٹیم ورک کی تجویز

نارویجن اخبار وی جی کی جرنلسٹ ماہ رخ نے اپنے کالم میں لکھاہے کہ شام کا مسلہء روس کے ساتھ مل کر کام کیے بغیر حل نہیں ہو سکتا۔انہوں نے حال ہی میں اپنی کتاب شامی باغی گروپ اسلامی اسٹیٹ کی دھمکیاں اور دہشت گردی کے موضوع پر ایک کتاب لکھی ہے۔جبکہ آج انہوں نے نارویجن اخبار وی جی میں لکھا ہے کہ شام کا مسلہء حل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ روس کو بھی امن کوششوں میں شامل کیا جائے۔اس طرح یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ شام او روس کے تعلقات بحال ہو سکتے ہیں۔اور اسلامک اسٹیٹ جیسا مشترکہ دشمن دو سپر طاقتوں کو ایک دوسرے کے قریب لا سکتا ہے۔
لیکن دو نوں ممالک کے درمیان مذاکرات سے ایسا لگتا ہے جیسے پرانی دشمنی ابھی تک مری نہیں ۔بیشتر یورپین ممالک روس اور شام کی مشترکہ امن کوششوں کے حامی ہیں۔جوکچھ بھی ہے شام کے مسلہ کا حل روس کے ساتھ مل کر کام کیے بغیر حل ہونے والا نہیں خواہ ہم لوگ پسند کریں یا نہ کریں۔اٹلی اور یونان بھی اس بات کے حامی ہیں ۔جبکہ جرمن عوام کا ووٹ بھی روس کے ساتھ مل کر کام کرنے کا ہے لیکن جرمن چانسلر اینجلاء مارکل نے اس تجویز کو مسترد کر دیا ہے۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں