بھیڑیے دریاﺅں کو کس طرح تبدیل کردیتے ہیں؟ سائنس کی تازہ دریافت جان کر آپ قدرت کے نظام پر دنگ رہ جائیں گے

بھیڑیے دریاﺅں کو کس طرح تبدیل کردیتے ہیں؟ سائنس کی تازہ دریافت جان کر آپ قدرت کے نظام پر دنگ رہ جائیں گے

بھیڑیوں کو دیگر جانوروں، بالخصوص پالتو جانوروں کے لیے خطرناک قرار دیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہمارے ہاں تو بھیڑیوں کی لگ بھگ نسل ہی ختم کر ڈالی گئی ہے لیکن اب امریکی ریاست وائمنگ کے ییلوسٹون نیشنل پارک کے ماہرین نے بھیڑیوں کے متعلق کچھ ایسے انکشافات کیے ہیں کہ سن کر بھیڑیوں کی افادیت اور قدرت کے نظام پر آپ دنگ رہ جائیں گے۔ سسٹین ایبل ہیومن نامی فیس بک پیج پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں پارک کے ماہرین کی اس تحقیق کے حیران کن نتائج بتائے گئے ہیں۔ ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ پارک سے بھیڑئیے ختم ہو گئے تھے اور پھر 70سال تک پارک میں ایک بھی بھیڑیا نہیں رہا۔ چند دہائیاں قبل ایک بار پھر چند بھیڑئیے لا کر اس پارک میں چھوڑ دیئے گئے اور ان کے آنے سے پارک میں جانوروں، پرندوں، درختوں، جڑی بوٹیوں اور حتیٰ کہ دریاﺅں اور ندی نالوں کی حالت پر ایسے مثبت اثرات مرتب ہوئے کہ ماہرین بھی دنگ رہ گئے۔

اتنے عرصے تک پارک میں بھیڑئیے اس لیے نہیں رکھے گئے تھے کہ یہ وہاں کے ہرنوں کے لیے خطرہ تھے لیکن جب بھیڑئیے واپس لائے گئے تو انہوں نے چند ہرن تو شکار کر لیے لیکن ان کی واپسی سے فائدہ اس سے کہیں بڑھ کر ہوا۔ ان کے ڈر سے ہرن اور دیگر کچھ اقسام کے جانور چند علاقوں تک محدود ہو گئے جس سے پارک کے باقی حصوں میں سبزہ تیزی سے بڑھنے لگا۔ حیران کن طور پر چند سالوں میں ان علاقوں میں درختوں کی لمبائی بہت زیادہ بڑھ گئی۔ ہر طرف درخت ہی درخت ہو گئے۔جس کی وجہ سے درجنوں اقسام کے نئے پرندوں نے پارک میں آ کر بسیرا کر لیا۔

بھیڑیوں نے کچھ زہریلی قسم کے جانوروں کا خاتمہ کر دیا جس سے چوہے، خرگوش اور دیگر اس نوع کے جانوروں کے تعداد کئی گنا بڑھ گئی۔ بھیڑیوں کی آمد سے سب سے حیران کن بات یہ ہوئی کہ پارک کے دریاﺅں اور ندی نالوں کے روئیے بھی تبدیل ہو گئے۔ پارک میں سبزہ اور درختوں کی تعداد بڑھنے سے دریا اور ندی نالے، جو پہلے کافی رقبے پر پھیل چکے تھے، سمٹ کر بہنے لگے اور کناروں پر انہوں نے کافی جگہ چھوڑ دی۔ اس کے علاوہ دریاﺅں میں طغیانی نہ ہونے کے برابر رہ گئی اور وہ بہت پرامن ہو گئے اور جگہ جگہ ان میں پولز بن گئے جس سے پانی کے جانوروں کو سینکچریز میسر آئیں اور ان کی تعداد بڑھنی شروع ہو گئی۔ غرض چند بھیڑیوں کے پارک میں آنے کے چند دہائیاں بعد پورے پارک کا نقشہ ہی تبدیل ہو کر رہ گیا اور یہ ثابت ہو گیا کہ بھیڑیوں کا ہمارے ایکوسسٹم میں ناگزیر حصہ ہے، اگر ہم ان کی نسل ختم کر دیں گے تو ان کے ساتھ درجنوں اقسام کے درخت، جانور، پرندے اور آبی مخلوق بھی ناپید ہو جائے گی۔

اپنا تبصرہ لکھیں