برطانوی پولیس افسر کو قتل کرنے والا پاکستانی کیسے پکڑا گیا؟ طریقہ جان کر آپ بھی پاکستانی اداروں کو داد دیں گے

برطانوی پولیس افسر کو قتل کرنے والا پاکستانی کیسے پکڑا گیا؟ طریقہ جان کر آپ بھی پاکستانی اداروں کو داد دیں گے

برطانیہ میں ایک خاتون پولیس اہلکار کا مبینہ قاتل فرار ہو کر پاکستان میںآ گیا اور یہاں ایسے طریقے سے پکڑا گیا کہ کوئی سوچ بھی نہ سکتا تھا۔ دی مرر کے مطابق اس 71سالہ ملزم کا نام پیراں دتہ خان ہے۔ کچھ عرصہ قبل برطانیہ میں 38سالہ خاتون پولیس اہلکار شیرن بیشنوسکی کو ڈکیتی کے دوران گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ پیراں دتہ پر الزام ہے کہ اس نے اس ڈکیتی کی منصوبہ بندی کی تھی۔

ملزم واردات کے بعد فرار ہو کر پاکستان آ گیا اور یہاں گزشتہ دنوں اس نے اسلام آباد میں اپنے بھتیجے کی شادی میں شرکت کی۔ شادی کی تصاویر جب سامنے آئیں تو سینکڑوں مہمانوں کے درمیان اسے پہچان لیا گیا حالانکہ اس نے چشمے پہن رکھے تھے اور داڑھی بڑھا رکھی تھی۔ برطانوی پولیس کی درخواست پر اسلام آباد پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ اسے بدھ کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں سے اس کو برطانیہ کے حوالے کرنے کی درخواست کی سماعت ہو گی۔

رپورٹ کے مطابق شیرن ڈکیتی کے وقت ڈیوٹی پر تھی۔ اس کے ساتھ ایک اور خاتون آفیسر ٹریزا میلبرن بھی تھی جو گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوئی تاہم خوش قسمتی سے اس کی جان بچ گئی۔ شیرن کی موقع پر ہی موت واقع ہو گئی تھی۔ اس روز شیرن کی بیٹی ’لیڈیا‘ کی سالگرہ تھی۔برطانوی پولیس نے پیراں دتہ خان کی گرفتاری میں مدد دینے والے کے لیے 20ہزار پاﺅنڈ (تقریباً 40لاکھ 40ہزار روپے) انعام کا اعلان بھی کر رکھا تھا۔

اپنا تبصرہ لکھیں