ایران کی سڑکیں ایرانیوں کے ہی خون سے لال ہونے لگیں

ایران کی سڑکیں ایرانیوں کے ہی خون سے لال ہونے لگیں

ایران میں جاری احتجاجی مظاہرے میں مسلح افراد کی فائرنگ، ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔ میل آن لائن کے مطابق ایران کے دارالحکومت تہران میں ہزاروں لوگ ایرانی فوج کی طرف سے غلطی سے یوکرین کا مسافر طیارہ گرائے جانے کے خلاف گزشتہ تین روز سے احتجاج کر رہے ہیں۔ گزشتہ شب مظاہرین تہران کے آزادی سکوائر سے کچھ فاصلے پر تھے کہ کچھ مسلح شرپسند آ گئے اور فائرنگ کر دی۔ مقامی میڈیا کے مطابق فائرنگ سے ایک خاتون کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔

مغربی میڈیا کی طرف سے الزام لگایا جا رہا ہے کہ یہ مسلح شرپسند ایرانی حکومت کے حمایت یافتہ تھے۔ واقعے کی منظرعام پر آنے والی ویڈیوز اور تصاویر میں ایک خاتون کو خون میں لت پت دیکھا جا سکتا ہے جبکہ مسلح شخص فائرنگ کے بعد فرار ہو رہا ہوتا ہے جس کے ہاتھ میں شارٹ گن ہوتی ہے۔ ویڈیوز میں سڑک پر جا بجا خون بکھرا ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ ایرانی حکومت کی طرف سے غلطی سے مسافر طیارہ گرائے جانے کے اعتراف کے بعد سے یہ احتجاج جاری ہے اور مظاہرین میں اکثریت طالب علموں کی ہے۔

مظاہرین ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے استعفے اور طیارے کے سانحے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ایرانی فوج نے اس طیارے کو امریکی فوجی طیارہ سمجھ کر اس پر میزائل داغ دیئے جس میں 176افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ مظاہروں کی منظرعام پر آنے والی تصاویر میں مظاہرین کو آیت اللہ خامنہ ای کے پوسٹر پھاڑتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں