اوسلو تیزی سے مختلف حصوں میں بٹ رہا ہے پراگرس پارٹی کا انتباہ

پراگرس پارٹی نے انتباہ دیا ہے کہ ناروے کا کیپیٹل اوسلو تیزی سے مختلف حصوں میں بٹ رہا ہے۔اوسلو میں پہلے چارایسے ملحقہ علاقے تھے جہاں کی آبادی ایشائی اورافریقی تارکین وطن باشندوں پر مشتمل ہے۔یہ آبادی شہر کی کل آبادی کا ساٹھ فیصد حصہ ہے۔دو برس پہلے تک اوسلو میں دو سیٹلائیٹ ٹاؤنز تھے جن کی تعداد اب چار ہو چکی ہے۔نارتویجن اخبار کلاس کیمپ کے مطابق ھاگے استووا Haugenstua میں مقامی افراد کی تعداد بہت کم ہے جبکہ غیر مغربی لوگوں کی تعداد اکہتر اعشاری سات فیصدہے۔اسی طرح ہاؤگ ے استوا کے دوسرے علاقے جن میں فیورستروم،فوسم اور آلنا ڈسٹرکٹ شامل ہیں میں بھی اکسٹھ فیصد افراد کا تعلق غیر مغربی ممالک سے ہے۔
ایف آر پی پارٹی نے یہ اعداد وش مار شماریاتی بینک سے ھاصل کیے ہیں جس نے اگلے دس سالوں کی بھی پیشن گوئی کی ہے۔اگر حالات اسیے طرح رہے تو اوسلو میں نو ایسے علاقے بن جائیں گے جن میں غیر مغربی افراد کی تعداد ساٹھ فیصد جبکہ نقل مکانی کرنے والے افراد چھیہتر سے لے کر بیاسی فیصدتک ہو گی۔
پارلیمنٹ میں میونسپل کمیٹی کی سربراہ ہیلگے Helge Andr233 Nj229stad (FRP) نے کہا کہ سیاسی حلقوں کو یہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ اب ہمیں مزید مہاجرین نہیں لینے چاہیءں جنہیں ہمیں اپنے معاشرے کا حصہ نہ بنا سکیں۔
جبکہ استوونر مین غیر مغربی تارکین وطن کی تعدا سن دو ہزارآٹھ سے دس فیصدبڑہی ہے۔
NTB/UFN
اپنا تبصرہ لکھیں