افغان پناہ گزین نے اپیل مستر رد ہونے کے بعد مذہب تبدیل کیا

عدالت کے مطابق جس افغان پناہ گزین کو پناہ دینے سے انکار ہوا تھا وہ دوبارہ واپس نہیں آ سکتا۔عدالت نے اس با ت پر یقین کر نے سے انکار کر دیا کہ افغان شخص عیسائی بن گیا تھا۔افغان پناہ گزین کو ماہ فروری میں ملک بدر کر دیا گیا تھا۔اب یہ کیس اوسلو ڈسٹرکٹ کے حوالے کر دیا گیا ہے اورکہا گیا ہے کہ درخواست گزار پناہ کا مستحق نہیں تھا۔اس لیے 81,250 کرونے کا ہرجانہ ادا کرے۔
عدالت کے مطابق یہ بات نا قابل قبول ہے کہ اس نے اس وقت اپنا مذہب تبدیل کیا جب اسے محکمہء امیگریشن نے پناہ کی درخواست قبول کرنے سے انکار کر دیا۔عدالت کے مطابق درخواست گزار کی پناہ کی درخواست کی بنیاد اور مذہب تبدیل کرنے کی وجہ نا قابل فہم تھی۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں