استوانگر استقبالیہ میں شامی پناہ گزینوں کے کھانے میں سور کا گوشت

استوانگر شہ رکے استقبالیہ میں شامی پناہ گزینوں کو استقبالیہ سینٹر پر جو کھانا پیش کیا گیا اس میں سور کا گوشت بھی شامل تھا۔اس بات پر ایف ایس اے کے FSA کے سیکشن لیڈر Gyrid Espeland نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جانتے ہوئے کہ شامی پناہ گزینوں کی اکثریت مسلمان ہے اور وہ سور کا گوشت نہیں کھاتے انہیں سور کے گوشت کی آمیزش والا کھاناکیوں دیا گیا۔
استقبالیہ سینٹر میں جمعہ کے روز آنے والے پناہ گزینوں کو گائے کے گوشت والے رول میں سور کا گاشت بھی شامل تھا۔یہ بات گرد Gyrdنے مقامی اخبار استوانگر آفتن بلا سے گفتگو کے دورن بتائی۔ان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں یہ خیال ہے کہ کھانا دینے والا عملہ اس بات سے بے خبر تھا کہ مسلمان سور کا گوشت نہیں کھاتے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات بالکل غیر متوقع طور پر پیش آئی اس سلسلے میں خوراک تیار کرنے والے عملے کی تحقیق و کنٹرول کرنا چاہیے۔
تاہم ایف ایس اے کے مطابق اس قسم کے بیف رولز وہاں سے ختم کر دیے گئے ہیں اور انہوں نے اپنا کیس مکمل کر لیا ہے۔ادارے کی سی او Therese Log Bergjordکا کہنا ہے کہ اب اس بات کا سختی سے انتظام کیا جائے گا کہ ایسی غلطی دوبارہ نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ کیمپ میں ہر روز سو کلو گائے کے گوشت کے رول تیار کیے جاتے ہیں۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں