آٹھ ہزارپناہ گزینوں کے لیے نارویجن پارلیمنٹ کا معاہدہ

ہفتہ کے روز نارویجن پارلیمنٹ کے ایک اجلاس میں دو پارٹیوں کے علاوہ تمام پارٹیاں آٹھ ہزر شامی پناہ گزینوں کو پناہ دینے پر آمادہ ہو گء ی ہیں۔اس معاہدہ سے متفق نہ ہونے والی پارٹیوں میں سوشلسٹ پارٹی اورپرا گرس پارٹی شامل ہیں۔نئے سمجھوتے کے مطابق اگلے تین برسوں میں شام سے آٹھ ہزارپناہ گزینوں کو ناروے میں پناہ دی جائے گی۔
اس سال طے شدہ تعدادکے علاوہ پانچ سو مزید شامی پناہ گزین ناروے میں بلوائے جائیں گے اس طرح ان کی کل تعداد دو ہزار ہو جائے گی۔جبکہ سن د وہزارسولہ میں کوٹہ کے مطابق تین ہزار شامی پناہ گزین اور سن دو ہزار سترہ میں مزید تین ہزارپناہ گزینوں کو ناروے میں پناہ دی جائے گی۔
یہ سمجھوتہ کئی ہفتوں کی بحث کے بعد طے پایا ہے ۔جبکہ ایف آرپی پارٹی نے بہت پہلے ہی بحث سے کنارہ کر لیا تھا اور بائیں بازو کی ایف پی پارٹی بحث کے اختتام پریہ کہہ کر الگ ہو گئی کہ پناہ گزین لینے کا فیصلہ بہت تاخیرسے کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ ناروے شام کے ہمسایہ ممالک میں امدادی رقم دو سو پچاس ملین سے بڑہا کرایک اعشاریہ پچیس عرب کرائون کر دے گی۔اس کے علاوہ اگلے سال کے لیے بھی شام کے ہمسایہ ممالک میں موجود پناہ گزینوں کو ایک اعشاریہ پانچ عرب کرائون کی امداد دی جائے گی۔
جبکہ نارویجن حکومت نارویجن کائونٹیز کو پچاس ملین کرائون کی مزید امداد ان پناہ گزینوں کی بحالی کے لیے دے گی۔
NTB/UFN

اپنا تبصرہ لکھیں